بی بی سی اردو ڈاٹ کام :Courtesy
کراچی:نیول بیس پر شدت پسندوں کا حملہ، طیارہ تباہ، عمارت پر قبضہ
ریاض سہیل، حسن کاظمی کراچی
کراچی میں پاکستان بحریہ کے بیس پی این ایس مہران پر ایک درجن سے زیادہ شدت پسندوں نےحملہ کیا ہے۔ نیوی اہلکاروں کے مطابق حملہ آوروں نے میری ٹائم نگرانی کرنے والے طیارے پی تھری اورین کو تباہ کر دیا اور کئی ہیلی کاپٹروں کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔
سکیورٹی فورسز کے اہلکار پی نیوی بیس میں داخل ہو چکے ہیں اور شدت پسندوں کے ساتھ مقابلہ جاری ہے۔ عینی شاہدوں کے مطابق نیول بیس سے وقفے وقفے سےگولیاں چلنے اور دھماکوں کی آوازیں سنی جا رہی ہیں۔
نیوی کے ترجمان کموڈور عرفان الحق نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ شدت پسندوں نے میری ٹائم نگرانی کرنے والے طیارے پی تھری اورین کو نشانہ بنایا ہے جس میں طیارہ تباہ ہوگیا ہے۔ کموڈور عرفان الحق کے مطابق حملے میں نیوی کے چار اہلکار ہلاک ہوئے ہیں جبکہ نو افراد زخمی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ دہشتگرد تین طرف سے بیس میں داخل ہوئے تھے وہ اس وقت ایک عمارت پر قابض ہیں۔ کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب اس عمارت کے قریب ایک فائرمین گیا تو اندر سے فائرنگ کی گئی جس میں وہ ہلاک ہوگیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حملہ آور اس وقت نیول بیس میں داخل ہوئے جب سیکیورٹی کم ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ طالبان اور القاعدہ پاکستان کے دشمن ہیں اور جو لوگ ان کی فاتح خوانی کرتے ہیں یا ان کی تعریف کرتے ہیں ان کی حمایت کے لیے جو بھی اقدام کرتے ہیں ان سے وہ اپیل کرتے ہیں کہ اپنے ملک کو کمزور نہ کریں۔
رحمان ملک کا کہنا تھا کہ اپنے ہی جہاز اور اثاثوں کو نقصان پہنچانے والے دراصل دشمن کی مدد کر رہے ہیں، وہ ملک کے دفاع کو کمزور کر رہے ہیں۔
کراچی میں پاکستان بحریہ کے بیس پر شدت پسندوں کا حملہ 2009 میں راولپنڈی میں پاکستان فوج کے ہیڈکواٹر پر ہونے والے حملے کے بعد کسی فوجی مرکز پر پہلا حملہ ہے۔ راولپنڈی جی ایچ کیو پر حملہ بائیس گھنٹے تک جاری رہا تھا جس میں بائیس لوگ ہلاک ہوئے تھے۔
عینی شاہدوں کے مطابق نیول بیس سے مسلسل دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنی جا رہی ہیں اور آگ کے شعلے دور سے دیکھے جا سکتے ہیں۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ شدت پسند بحریہ کے بیس میں کیسے داخل ہوئے۔ پولیس حکام کے مطابق حملہ آور شاید پی این ایس مہران سے ملحقہ آبادی شاہ فیصل کالونی یا پھر گورنگی نالے سے بیس میں داخل ہوئے ہیں۔ نیوی کے ترجمان کمانڈر سلمان کا کہنا ہے کہ اس بارے میں فی الحال تصدیق نہیں کی جاسکتی۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بیس کے اندر ایک درجن سے زائد لوگوں کو یرغمال بنایاگیا ہے، مگر نیوی کے ترجمان اس کی تردید کرتے ہیں۔
ادھر ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ حملے میں نیوی کے ایک لیفٹیننٹ اور ایک سیلر ہلاک ہوگئے ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بارہ سے پندرہ حملہ آوروں نے پی این ایس مہران میں کھڑے ہوئے ہیلی کاپٹروں کو نشانہ بناتے ہوئے ان پر دستی بم پھینکے اور فائرنگ کی۔
پولیس اور رینجرز نے علاقے کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔ جبکہ میڈیا کو اندر جانے کی اجازت نہیں۔
ادھر صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے، حکومت نے ہپستالوں میں ایمرجنسی کا نفاذ کر دیا ہے جبکہ پولیس اور رینجرز کے اہلکار واقعے کی جگہ پر پہنچ گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کو دستیاب معلومات کے مطابق علاقے میں مقابلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ پچھلے دنوں کراچی میں پاکستان بحریہ کی دو بسوں کو تخریب کاروں نے نشانہ بنایا تھا۔
Note: The viewpoint expressed in this article is solely that of the writer / news outlet. "FATA Awareness Initiative" Team may not agree with the opinion presented.
....................
We Hope You find the info useful. Keep visiting this blog and remember to leave your feedback / comments / suggestions / requests / corrections.
With Regards,
"FATA Awareness Initiative" Team.
No comments:
Post a Comment